the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
ریاست مہاراشٹر میں ہیلمنٹ دوپہیہ گاڑیوں کیلئے لازمی ہوگیا ہے اس ضمن میں حکومت کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری ہوچکا ہے ،اس کے لزوم کو لیکر حکمران شیوسینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں سیاسی جنگ تیز ہوچکی ہے دونوں کے درمیان کھل کر بیان بازی شروع ہوچکی ہے اس کے چلتے ہیلمنٹ پہن کر گاڑی چلانے والوں کی تکلیف دہ آوازیں حکومت کے کانوں تک نہیں پہونچ پارہی ہیں ،سب سے پہلے ہیلمنٹ کا لزوم مرٹھواڑہ کے شہر آورنگ آباد کے حدود میں کیا گیا ،آورنگ آباد شہر میں جلدبازی میں ہیلمنٹ کے لزوم کی وجہ سے عوام کو بہت زیادہ پریشانیوں کا سامناکرناپڑا ،ہیلمنٹ فروخت کرنے والوں کے پاس اتنے زیادہ تعداد میں ہیلمنٹ فروخت کے لئے نہیں تھی جس کی وجہ سے اس کی کالا بازاری شروع ہوگئی جو ہیلمنٹ چارسو یا پانچ سو میں ملاکرتی تھی وہ ایک ہزار روپیئے میں فروخت ہونے لگی ،کچھ لوگ اس کا فائدہ اٹھاکر نقلی کمپنیوں کی ہیلمنٹ فروخت کرنے لگے ،اس ضمن میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے نقلی ہیلمنٹ کا کاروبار کرنے والے افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے خلاف معاملات بھی درج کئے، اس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کئے گئے ابھی تک 12لاکھ روپیوں سے زائد جرمانہ وصولہ جاچکا ہے ،عوام کے لئے ہیلمنٹ کا لزوم ایک مصیبت بن چکا ہے ،اس میں کوئی شک نہیں ہیکہ انسان کے جسم کا سب سے اہم حصہ سر ہوتا ہے ،حادثہ رونما ہونے پر سب سے زیادہ خطرہ سر کو ہی ہوتا ہے ،اگر سر پر زیادہ شدید زخم ہوتو وہ جان لیواا بھی ثابت ہوسکتا ہے ،ہیلمنٹ پہن نے بعد زخمی نہیں ہوتے ایسا بالکل نہیں ہے ،لیکن ایک حفاظتی اقدام کے تحت ہیلمنٹ پہنا جاتا ہے ،حادثات ہونے پر ہیلمنٹ کی وجہ سے بہت سی زندگیاں بچ گئی جس کے بہت زیادہ اعداد شمار موجود ہیں ،موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت دوپہیہ گاڑی سواروں کے لئے اسی لئے ہیلمنٹ پہنا لازمی قرار دیا گیا ہے ،جس کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے ،اس مقصد کے چلتے ہیلمنٹ کے لزوم کے فیصلہ کی مخالفت کرنا ٹھیک نہیں ہے لیکن کابینی وزیر برائے ٹرانسپورٹ دیواکر راؤتے نے جس انداز میں اس کو لاگو کیا اس پر عوام کو پریشانی ہورہی ہے ،عدالت کا فیصلہ ممبئی ،پونے ،اورنگ آباد تک محدود نہیں ہے یہ پوری ریاست کے لئے ہے ،اس کا سب سے زیادہ عتاب آرونگ آباد کے شہریان کو بھگتناپڑرہا ہے ،دیواکر راؤتے پوری ریاست میں ہیلمنٹ کالزوم سختی سے کرناچاہتے ہیں ، ان کے فیصلے کا پونے شہر میں زوردارمخالفت ہوئی،پونے شہرمیں06اسمبلی حلقوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار منتخب ہوئے ہیں ، دیواکر راؤتے کا تعلق شیوسینا ہے ،ہیلمنٹ کی سختی کو لیکر ہوئے احتجاج میں بھارتیہ جنتا پارتی کے ممبران اسمبلی بھی شامل ہوگئے اب یہ احتجاج بھارتیہ جنتا پارٹی بنام شیوسینا ہوگیا ،ہیلمنٹ کی سختی کا فرمان جاری کرنے کا قلمدان شیوسینا کے پاس ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ وصول کرنا یعنی داخلہ قلمدان بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس یعنی یہ قلمدان وزیرآعلیٰ دیویندر فڈنویس کے پاس ہے ،شیوسینا ،بھارتیہ جنتا پارٹی کی اس آپسی چپلقش کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ،عوامی احتجاج کے پیش نظر



شیوسینا کے لئے مقدس مانی جانی والی ماتوشری سے راؤتے کا نام فرمان جاری ہوا کہ ہیلمنٹ کے لزوم کی سختی کو لیکر پونے کے شہریان سے بات چیت کی جائے اور اس ضمن میں رائے مشورہ کیا جائے ،ماتوشری کا فرمان قابل ستائش ہے لیکن یہ اس کی عمل آواری سے قبل ہوتا تو اس بہتر ہوتا ، عوام کو تھوڑی بہت راحت اس میں مل سکتی تھی ،آج جو سیاسی جماعتیں ریاست میں حکمرانی کررہی ہیں وہی سیاسی جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا نے آج سے دس سال قبل متحدہ محاذ کی کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ہیلمنٹ سختی کے قانون کی پرزور مخالفت کی تھی ،لیکن اقتدار میں آنے کے بعد شیوسینا ،بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس بھول گئی یہ ان دونوں جماعتوں کودوہرامعیار ہے ،مہاراشٹر نونرمان سیناکے صدر راج ٹھاکرے نے حکومت کے اس فیصلہ کو ہیلمنٹ تیار کرنے والی کمپنیوں کو فائدہ پہونچانے کے لئے کیا گیا فیصلہ سے تعبیر کیا ہے ،موٹر گاڑیوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ،گاڑیوں کی حد سے زیادہ رفتار سے چلانے سے راستوں کی حفاظت خطرہ میں پڑ گئی ہے اس کااندازہ عام آدمی کو بھی ہے ہیلمنٹ کااستعمال فائدہ مند ہے یہ عوام کو معلوم ہے ،لیکن عوام کی حکومت سے امیدیہ ہیکہ وہ ان کی اس ضمن میں جو دشواریوں ہیں اس کو دور کرے ،دیواکر راؤتے ہیلمنٹ کے لزوم کا فرمان جاری کرنے سے پہلے اس کو سمجھ تے تو بہتر ہوتا ، عوام شاہراہوں پر ہیلمنٹ کے استعمال کی سختی کی مخالف نہیں ہے ، لیکن شہر میں گلی کوچوں میں ہیلمنٹ کی کیا ضرورت ہے اس طرح کا سوال عوام کی جانب سے کیا جارہا ہے ،شہر میں انتظامیہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی سٹی بس سرویس اور ریلوے محکمہ کی جانب سے فراہم جانے والی ٹرانسپورٹ کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے دوپہیہ موٹر گاڑیوں کا استعمال بڑھاہے اس پر حکومت کی جانب سے کئی طرح سے پابندی لگانے کی وجہ سے عوام کاغم وغصہ جائز ہے ،اگر پولیس ہیلمنٹ کے بہانے عوام کی جیب پر ہاتھ ڈالتی ہے توعوام کا سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرناجائز ہے ، عدالتی فیصلہ کے روسے ہیلمنٹ لازمی کرنے سے پہلے وزیر برائے ٹرانسپورٹ دیواکرراؤتے عوام اور عوام نمائندگان کو اعتماد میں لینا ضروری تھاجب پوری ریاست میں ہیلمنٹ سختی کا فیصلہ لاگو کرنے سے کیا اتنے بڑے پیمانے پر ہیلمنٹ ریاست میں دستیاب ہیں یانہیں یہ بھی دیکھنا ضروری تھا ،صرف پونے کے لئے 50ہزار ہیلمنٹ کی ضرورت ہے کیا پونے کے دکانداروں کے پاس اتنے بڑے پیمانے پر ہیلمنٹ دستیاب ہیں اس کا انتظام راؤتے کس طرح کرینگے،زبردست عوامی احتجاج کے چلتے دیواکر راؤتے نے کارپوریشن کے حدود میں ہیلمنٹ کے لزوم کو برخاست کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے وزارت انصاف وقانون سے رائے طلب کرنے کے بعد موٹر وہیکل ایکٹ میں تبدیلی کرنے کی سفارش مرکزی حکومت سے کرنے کاتیقن وزیر موصوف نے دیا ہے لیکن تب تک ہیلمنٹ کی سختی برقرار رہیگی اس طرح کا بیان بھی دوسری جانب وزیر موصوف نے دیا ہے ،کسی بھی قانون میں تبدیلی یہ تو ایک دن میں ممکن نہیں ہے لیکن اس دوران ہیلمنٹ کو لیکر عوام کی پریشانیاں برقرار رہینگی۔
****
javedbeed@gmail.com


مہاراشٹرڈائری
جاوید پاشاہ بیڑ مہاراشٹر ،موبائیل نمبر 07385776786
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.